Fast Foods Increase Heart Attack.........

     : فاسٹ فوڈز امراض قلب میں اضافہ کی و جہ🚫

➡➡ Go to this link to read this post in English

👉👉👉پاکستان میں دل💜 کے امراض تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ جس کی وجہ فاسٹ فوڈ کا پڑھتا ہوا رجحان ہے۔ ہر سال 2 لاکھ سے زائد افراد دل کی بیماریوں میں مبتلا ہو کر ہلاک ہو جاتے ہیں۔ ناقص غذا کا استعمال غیر صحت مند طرز زندگی، ورزش کا استعمال ترک کر دینا۔ پیدل چلنے سے دوری دل کے امراض کا باعث بنتاہے۔ اس ضمن میں اپنی طرز زندگی بہتر کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔
         اس کے ساتھ ساتھ صحت مند غذا کا استعمال بھی ضروری ہے۔ پاکستان میں پبلک ہیلتھ ایک اہم مسئلہ ہے۔ سال بھر میں ہونے والی اموات میں سے تقریباً چالیس فیصد اموات دل کے امراض کی وجہ سے ہوتی ہے اگر ہم احتیاطی تدابیر استعمال کریں تو ان اموات سے بچاؤ ممکن ہے ۔صحت مند غذا کا استعمال، روزانہ کی بنیادی پر ورش ،تمباکو نوشی کو ترک کرنا، بلڈ پریشر کو نارمل رکھنا۔
ان پر عمل پیرا ہو کر ہم بے شمار بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
آگاہی حاصل کرنا اور اس پر عمل پیرا ہوا ہر بیماری کے خلاف جہاد ہے ۔موجودہ دور میں صورتحال یہ ہے کہ پاکستان میں دل کے امراض تیزی سے بڑھ رہے ہیں ۔ زیادہ تر لوگ لا پروائی سے کام لیتے ہیں اور دل کے عارضہ کو معمولی سمجھ لیتے ہیں جو کہ انسان کے لئے بڑی حد تک خطر ناک ثابت ہو سکتاہے ۔
دل کے امراض میں ادویات کا استعمال روزانہ اور بر وقت کرنا پڑتا ہے۔
         ماضی میں اس بیماری کو امیروں کی بیماری سمجھا جاتا تھا۔ کیونکہ صاحب حیثیت لوگ گاڑی کا استعمال کرتے تھے جبکہ پیدل کی عادت ترک کر دیتے تھے۔ جوں جوں وقت گزرتا گیا۔ متوسط اور غربت کی زندگی بسر کرنے والے لوگ اس بیماری میں اس لئے مبتلا ہو گئے تھے کہ انہوں نے بھی پیدل چلنا ترک کر دیا اور موٹر بائیک کی سہولت حاصل کر لی اور اب یہ عالم ہے کہ پیدل چلنے والوں کی تعداد کم ہو گئی ہے۔
ارد گرد👀 نظر دورائیں چاروں طرف موٹر سائیکل گاڑیاں ،رکشے اور موٹر سائیکل رکشے نظر آئیں گے جبکہ پیدل چلنے والوں کے لئے راستہ دشوار گزار ہو گیا ہے ۔تین سے چار دہائیوں میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہو ئیں ہیں ۔سردیاں ہو یا گرمیاں لوگ صبح سویرے اٹھنے کی عادت ترک کر چکے ہیں ۔جو لوگ صبح سویرے اٹھتے ہیں اور مجبوراً اٹھتے ہیں کہ انہوں نے سرکاری یا پرائیویٹ نوکریوں پر جانا ہوتاہے ۔
لیکن یہاں یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ کچھ سرکاری نوکری میں بھی لوگ اپنے طے کردہ وقت پر پہنچتے ہیں ۔ہمارا طرز زندگی یکسر تبدیل ہو چکا ہے جس کا برا اثر آئندہ آنے والی نسلوں پر پڑ رہا ہے ۔نسل نو میں بڑھتا ہوا فاسٹ فوڈ کا رجحان زندگی گہرے اثرات چھوڑ رہا ہے ۔صحت مند زندگی کے لئے مناسب غذا اور کولیسٹرول لیول نارمل ہونا بہت ضروری ہے اور یہ لیول اسی صورت ممکن ہے جب ہم سادہ اور صحت مند غذا کا استعمال کریں گے ۔
اگر انسانی زندگی میں دل کی شریانیں تنگ ہو جائیں گی تو صحت یابی ممکن نہیں ۔
ڈبے والے جوس اور کولڈ ڈرنکس کا استعمال بھی ترک کردیں تازہ سبزیوں کے استعمال سے ہمیں کئی طرح کے وٹامنز سپلیمنٹ استعما ل کرنے کی اس موسم میں اخروٹ اور بادام کا استعمال بھی فائدہ مند ہے۔ دیسی چکن کا استعمال کریں۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ پاکستان میں ہر نوواں بچہ موٹاپے کا شکارہے۔ غذائی صورتحال بھی خراب ہے ۔ایسی صورتحال میں امراض نہیں بڑھیں گے تو اور کیا ہو گا۔
ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے بچوں کو بچپن ہی سے ورزش کرنے کی عادت ڈالیں، کاربو ہائیڈریٹس کے استعمال کے متعلق بتائیں ،تلی ہوئی اشیاء سے بھی پرہیز کروائیں اور بیکری کی اشیاء بھی زیادہ استعمال مت کریں ۔بیکری کی اشیاء نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔
پاکستان میں صحت کی سہولیات کے ناقص انتظامات کی وجہ سے امراض شدت اختیار کررہے ہیں ۔دل کا مرض پاکستان میں جس تیزی سے شدت اختیار کر رہا ہے اور نوجوان بھی اب اس مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔
سویہ ایک تشویشناک بات ہے ہمیں اس حوالے سے سنجیدگی سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہو گا کیونکہ پرہیز علاج سے بہتر ہے ۔خوراک اور ورزش کے اپنے اپنے فائدے ہیں ۔اگر ہم خوراک کم لیں اور ورزش بند کردیں تو اس سے ہمیں کوئی خاص نتائج حاصل نہیں ہوں گے ۔اسی طرح اگر ہم کھانا زیادہ کھا کر ورزش روٹین سے زیادہ کریں تو اس سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔
       باہر کے ممالک کا اگر جائزہ لیا جائے تو وہاں پر سکولز میں بھی تازہ دودھ اور تازہ پھل بچوں کو دیئے جاتے ہیں۔ اب ہمارے ہاں بچوں میں جسمانی سر گر میاں ختم ہوتی جارہی ہیں۔ کھیل کے میدان اب خالی پڑے ہیں۔ ہم لوگوں نے ورزش کو اپنی زندگی سے ترک کر دیا ہے اور کمپیوٹر گیمز کو زیادہ اہمیت دی جانے لگی ہے ۔
تلی ہوئی اشیاء فاسٹ فوڈ کے زیادہ استعمال اور موٹاپے کے باعث دل کے امراض جلدی لاحق ہو جاتے ہیں اب چھوٹی عمر کے لوگ اس لئے ان امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں کیونکہ انہوں نے ورزش کو اپنی زندگی سے ترک کر دیا ہے ۔
رات دیر تک جاگتے ہیں اور دن میں لیٹ سو کے اٹھتے ہیں ۔ہمیں صحت مند طرز زندگی کو اپنا نا ہو گا۔موبائل فون کا زمانہ ہے جہاں یہ فائدہ مند ہے وہاں نقصان دہ بھی ہیں ۔
پرانے زمانے کے لوگ بے شک کھانے پینے کے بہت شوقین تھے ادھر کھانا کھایا ادھر چند گھنٹوں میں ہضم ہو گیا کیونکہ ان وقتوں میں سہولت کی کوئی چیز میسر نہ تھی ۔اب یہ عالم ہے کہ الیکٹرانک اشیاء نے جہاں سہولت دی وہاں نوجوانوں کو آرام طلب بنا دیا۔ بچپن میں یہ بھی سنتے آئے ہیں کہ انسان کا معدہ مضبوط ہوتا تھا۔ لکڑ ہضم پتھر ہضم کی مثال اُن پر صادق آتی ہے۔ نوجوانی کے عالم میں سب کچھ کھائیں ۔ہوٹلنگ کریں بازاری اشیاء بھی کھائیں لیکن انہیں وقت پر ہضم کرنا انتہائی ضروری ہے اور یہ اسی صورت ممکن ہے جب آپ روزانہ کی بنیاد پر ورزش کریں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Comments

Popular posts from this blog

Shocking benefits of using maize(corn)....30-03-2020

28-03-2020....Use of vegetables for longevity......