Warning! Dangue come again .......
:خبردار ! ڈینگی پھر آگیا ➡➡ Go to this link and read this post in English https://healthtips44english.blogspot.com/2020/04/warning-dangue-come-again.html اقوام متحدہ کے ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال پانچ کروڑ سے زائد افراد ڈینگی بخار کا شکار ہوتے ہیں اور سالانہ بیس ہزار سے زائد افراد اس کے باعث ہلاک ہو جاتے ہیں۔ پاکستان میں ڈینگی وائرس پھیلانے والا ایک ہی مچھر (Aedes Aegypti) پایا جاتاہے۔ ڈبلیو۔ایچ۔او کا کہنا ہے کہ ایشیا میں ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ درجہ حرارت میں خاطر خواہ حد تک اضافہ اور کئی جگہوں پر شدید بارشیں اور سیلابی صورتحال ہے۔ تحقیق کے مطابق ڈینگی بخار کا باعث بننے والا مچھر بہت نفیس اور صفائی پسند ہے۔ یہ خطر ناک مچھر صاف پانی، گھریلو واٹر ٹینک کے آس پاس، پانی سے بھرے برتنوں، گلدانوں اور گملوں وغیرہ میں رہنا پسند کرتے ہیں۔ یہ مچھر انسان پر طلوع آفتاب یا غروب آفتاب کے وقت حملہ آور ہوتے ہیں۔ اس بخار کا علم تین سے سات دن کے اندر ہوتاہے۔عام سے نزلے بخار کے ساتھ شروع ہونے والا بخار شدید سر درد، پٹھوں میں اینٹھن اور جوڑوں کے درد سے شروع ہو تاہے، حتیٰ کہ